پولیس کادعویٰ،جاری تھی متوازی حکومت،جداگانہ سسٹم جاری تھا
متھرا4جون(آئی این ایس انڈیا)گزشتہ دنوں تصادم کا مرکز بنے متھرا کے جواہرباغ پرقبضہ جمانے والوں نے ’’عدالتیں اور جیل بیرک ‘‘بنا کر انتظامیہ کااپناایک الگ نظام قائم کرلیاتھا۔اپنے قوانین کو توڑنے پر وہ’’قیدیوں‘‘کوتشدد اور سزا بھی دیتے تھے۔ان کے قبضے نے ہندوستان کا آئین اور قانون ماننے سے انکار کر دیا تھا۔آگرہ زون کے پولیس انسپکٹر جنرل(آئی جی)درگامشرانے بتایاکہ انہوں نے اپنی بستی بسا لی تھی اور وہاں کھانے کی چیزیں مہیا کرائی جاتی تھیں۔انہوں نے حکومت چلانا شروع کردیاتھا۔انہوں نے لوگوں کو سزا دینا اور انہیں تشددکرنا شروع کر دیا تھا۔انہوں نے جیل بیرکے، عدالتیں بنا لی تھی اورگفتگومرکز اور تخت کا بھی تعمیر کر لیا تھا۔بہر حال آگرہ ڈویژن کے کمشنر پردیپ بھٹناگر نے کہا کہ مسلح غنڈوں کے تین چارگروپ بنا دیے گئے تھے، جسے وہ’’بٹالین‘‘کہتے تھے۔آئی جی نے کہاکہ جب بھی کوئی عام آدمی یا افسر اندر جاتا تھا تو وہ اس پرحملہ کر دیتے تھے۔وہ اپنے پیروکاروں کو کسی بھی حالت میں باہر قدم نہیں رکھنے دیتے تھے۔انہوں نے کہاکہ انہیں باہرجانے کے لئے لکھا پرمٹ دیا جاتا تھا اور انہیں باہر جانے کی اجازت تبھی دی جاتی تھی اگر باہر سے کوئی وہاں آتا تھا۔انہیں صرف ایک دو دن کے لئے جانے کی اجازت دی جاتی تھی۔